(ایجنسیز)
ہسپتال میں زیر علاج سابق اسرائیلی وزیر اعظم ارئیل شیرون کی حالت نازک ہو گئی ہے۔ پچاسی سالہ شیرون گذشتہ آٹھ برسوں سے قومے کی حالت میں ہونے کی وجہ سے ایک اسرائیلی ہسپتال میں ہیں۔ جہاں 24 گھنٹوں سے ان کی حالت زیادہ بگڑ گئی ہے۔
اسرایئِل کے فوجی ریڈیو کے مطابق ارئیل شیرون ایک سرجری کے باعث گردوں کے غیر معمولی مسئلے دوچار ہو گئے ہیں۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق طبی شعبے کے حکام کا کہنا ہے کہ آٹھ سال سے قومے کی حالت میں پڑے شیرون کو پچھلے ماہ حالت بگڑنے پر انتہائی نگہداشت کے شعبے میں منتقل کیا گیا تھا۔
اس دوران حالت قدرے سنبھل گئِی تاہم چند دنوں میں مرض میں پھر شدت آ گئِی ۔ بدھ کے
روز حالت غیر معمولی طور پر خراب ہو گئی۔
طویل عرصے تک اسرائیلی سیاست میں دائیں بازو کی سیاست کرنے والے ارئیل شیرون 4 جنوری 2006 کو دماغ کو سٹروک لگنے سے قومے میں چلے گئے تھے۔ تب سے اب تک مقبوضہ یروشلم کے ایک ہسپتال میں ہیں۔
امریکا اور اسرائیل کے ماہر ڈاکٹروں نے جنوری 2013 میں شیرون کی صحت میں اس وقت بہتری کی اطلاع دی جب ایک ایم آر آئی میں مثبت علامات آئیں اور شیرون نے اپنے خاندان کی تصاویر پر ریسپانس دیا۔
شیرون 2001 میں ماہ فروری میں وزیر اعظم منتخب ہوئے، ان کی سیاست کا میدان دائیں بازو کی سیاست تھی۔ وہ لیکوڈ پارٹی میں رہے بعد ازاں اپنی جماعت کادیما پارٹی بنائی۔
کیا آپ تبصرہ کرنا چاہتے ہیں